مچھ میں ہاتھ پیر باندھ کر قتل کیے گئے شہداء کے ورثا کا غم بانٹنے کیلئے مریم نواز نے میتوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھی خواتین کو گلے لگایا، بچیوں کے سر پر ہاتھ رکھا ، بزرگوں کو دلاسہ دیا ، غم بانٹا۔مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کہا کہ بےحسی، ناکامی کوآپ سیاست کہہ کر ٹال دیں یہ ہونے نہیں دیں گے، آپ کو یہاں آنا پڑے گا، یہ آپ سے کوئی بڑی چیز نہیں مانگ رہے، آپ تنقید کے ڈر سے نہیں آرہے،کوئی بات نہیں تھوڑی تنقید سن لیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ آپ کا فرض ہے ان کے غم میں شریک ہوں، ان کا دکھ بانٹیں، اقتدارکی کرسی پربیٹھےشخص کی بےحسی پربےحدافسوس ہے، میں حکومت میں نہیں آپ کیلئے سوائے آواز اٹھانے کے کچھ نہیں کرسکتی، میں ایک ماں ہوں، بیٹی ہوں مجھے مریم نے کہا کہ میں عمران خان سے کہتی ہوں آپ باپ ہیں، بہنوں کے بھائی ہیں، حکمران یہاں نہیں آتاتوقوم اسےکرسی پربیٹھنےکی اجازت نہیں دےگی، ہم سے جو ہوسکے گا، ضرور کریں گے، کہتےہیں ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے،اس ماں نےحق ادانہیں کیا،آپ ذمہ داری میں ناکام ہیں، یہ حادثہ پھر سے پیش آگیا ہے،آپ چل کر آئیں ، ان کی داد رسی کریں، عمران خان سے کہنا چاہتی ہوں یہ لاشیں رکھ کر آپ کے منتظر ہیں،کیا ان لاشوں سے آپ کی انا بڑی ہے، ریاست کی ذمہ داری ہےاپناحق اداکرے،آپ کےزخموں پر مرہم رکھے۔
آپ کی تکلیف کا احساس ہے۔

No comments: